Roger Swanson

Add To collaction

بارش

تیرے چرچے ہیں جفا سے تیری

لوگ مر جائیں بلا سے تیری

کوئی نسبت کبھی اے جانِ سخن

کسی محروم نوا سے تیری

غم جاں ہو کہ غم دنیا ہو

یاد دیتی ہے دلاسے تیری

اے مرے ابر گریزاں کب تک

راہ تکتے رہیں پیاسے تیری

تیرے مقتل بھی ہمیں سے آباد

ہم بھی زندہ ہیں دعا سے تیری

تو بھی نادم ہے زمانے سے فراز

وہ بھی ناخوش ہے وفا سے تیری

   0
0 Comments